EN हिंदी
کسی بھی حادثے سے زندگی کے ہم نہیں ڈرتے | شیح شیری
kisi bhi hadse se zindagi ke hum nahin Darte

غزل

کسی بھی حادثے سے زندگی کے ہم نہیں ڈرتے

محمد حازم حسان

;

کسی بھی حادثے سے زندگی کے ہم نہیں ڈرتے
کسی بھی حال میں ہم حوصلہ کچھ کم نہیں کرتے

ہم آنے والے کل کے واسطے بے چین رہتے ہیں
جو کل گزرا ہے اس کل کا کبھی ماتم نہیں کرتے

ہماری ذات سے تکلیف پہنچے کوئی نا ممکن
کوئی ناحق اگر روٹھے تو اس کا غم نہیں کرتے

جنہیں معلوم ہے اشکوں کی قیمت اے مرے ہمدم
کسی کے سامنے آنکھوں کو اپنی نم نہیں کرتے

ہے جن کے دل میں امید و یقیں کی روشنی باقی
چراغ آرزو کی لو کو وہ مدھم نہیں کرتے

جنہیں مقصد میں اپنے کامیابی ہو نہیں پاتی
وہ جد و جہد کرتے ہیں مگر پیہم نہیں کرتے

تحمل اپنی فطرت میں ہے شامل وہ کبھی حسانؔ
مزاج اپنا ذرا سی بات پر برہم نہیں کرتے