EN हिंदी
خیال و خواب کو پرواز دیتا رہتا ہوں | شیح شیری
KHayal-o-KHwab ko parwaz deta rahta hun

غزل

خیال و خواب کو پرواز دیتا رہتا ہوں

فیاض رشک

;

خیال و خواب کو پرواز دیتا رہتا ہوں
میں اپنے آپ کو آواز دیتا رہتا ہوں

جو ان کو رکھے گا دنیا میں سرخ رو کر کے
میں اپنے بچوں کو وہ راز دیتا رہتا ہوں

میں چھیڑتا ہوں سدا شاعری کے تاروں کو
اور اپنے فن سے کوئی ساز دیتا رہتا ہوں

پلٹ کے آئیں گے اک دن ضرور اچھے دن
میں اپنے طور تو آواز دیتا رہتا ہوں

جھلا کے حال کو اکثر زباں کے جھولے میں
غم جہاں کو میں انداز دیتا رہتا ہوں

لگا کے سینے سے فیاضؔ اس کے پیکر کو
غزل کو ہر گھڑی اعزاز دیتا رہتا ہوں