EN हिंदी
کون کہتا ہے غم مصیبت ہے | شیح شیری
kaun kahta hai gham musibat hai

غزل

کون کہتا ہے غم مصیبت ہے

نادر شاہجہاں پوری

;

کون کہتا ہے غم مصیبت ہے
یہ بھی مولا کی خاص رحمت ہے

لوگ کیوں زندگی پہ مرتے ہیں
میرے حق میں تو یہ قیامت ہے

حیلہ جوئی ہے اس کی رحمت کی
کب عبادت کوئی عبادت ہے

شکر نعمت کا جب نہیں کرتا
کیوں مصیبت کی پھر شکایت ہے

مجھ سے بد تر بہت ہیں عالم میں
قابل رشک میری حالت ہے

قلب مومن نہ غم سے گھبرائے
سنتے ہیں بعد رنج راحت ہے

مجھ سے ہوتی نہیں غزل نادرؔ
اس قدر مضمحل طبیعت ہے