EN हिंदी
جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپنا | شیح شیری
jis ko dekha so yahan dushman-e-jaan hai apna

غزل

جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپنا

شیخ ظہور الدین حاتم

;

جس کو دیکھا سو یہاں دشمن جاں ہے اپنا
دل کو جانے تھے ہم اپنا سو کہاں ہے اپنا

قصۂ مجنوں و فرہاد بھی اک پردا ہے
جو فسانہ ہے یہاں شرح و بیاں ہے اپنا

وصف کہنے میں ترے حسن کے شرمندہ ہوں
اس کے قابل نہ زباں ہے نہ دہاں ہے اپنا

جس کو جانا ہو بھلا اس کو برا کیا کہیے
گو کہ بد وضع ہے پر اب تو میاں ہے اپنا