جن کو ہر حالت میں خوش اور شادماں پاتا ہوں میں
ان کے گلشن میں بہار بے خزاں پاتا ہوں میں
صبح کی منزل کا تاروں سے پتا کیا پوچھنا
ظلمت شب کارواں در کارواں پاتا ہوں میں
چاند کے اس پار سورج سے ادھر تاروں سے دور
رقص کرتے روز و شب لاکھوں جہاں پاتا ہوں میں
غزل
جن کو ہر حالت میں خوش اور شادماں پاتا ہوں میں
افسر میرٹھی