EN हिंदी
جن کو ہر حالت میں خوش اور شادماں پاتا ہوں میں | شیح شیری
jinko har haalat mein KHush aur shadman pata hun main

غزل

جن کو ہر حالت میں خوش اور شادماں پاتا ہوں میں

افسر میرٹھی

;

جن کو ہر حالت میں خوش اور شادماں پاتا ہوں میں
ان کے گلشن میں بہار بے خزاں پاتا ہوں میں

صبح کی منزل کا تاروں سے پتا کیا پوچھنا
ظلمت شب کارواں در کارواں پاتا ہوں میں

چاند کے اس پار سورج سے ادھر تاروں سے دور
رقص کرتے روز و شب لاکھوں جہاں پاتا ہوں میں