جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق
حالات کر رہے ہیں حالات کے مطابق
جس درجہ ہجر رت میں آنکھیں برس رہی ہیں
غزلیں بھی اگ رہی ہیں برسات کے مطابق
سکھ چین اور خوشی کا اندازہ مت لگاؤ
اسباب و مال و زر کی بہتات کے مطابق
ہو شہر کے مطابق حاصل ہر اک سہولت
ماحول پر سکوں ہو دیہات کے مطابق
دیکھو خلوص نیت جذبات اور محبت
مت چاہتوں کو تولو سوغات کے مطابق
چادر ہی کے مطابق پھیلاؤ پاؤں راغبؔ
معیار زیست رکھا اوقات کے مطابق

غزل
جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق
افتخار راغب