جذبہ میں سلوک اور نفی میں ہے جو اثبات
اے سالک مجذوب یہ ہے سیر مقامات
تجدید مثالی میں ہے تفرید مجرد
توحید ہے یہ اور ہیں بے صرفہ خیالات
بے رنگ میں نیرنگ ہے وحدت میں ہے کثرت
اعداد ہوں افراد جو ہو ترک اضافات
خلوت میں ہوا جلوہ سفر میں بھی وطن ہے
آفاق میں انفس ہے الوالعزم کمالات
آغاز میں انجام ہے فرجام میں آرام
اے سالک شطار بدایات نہایات
تفریق میں ہے جمع تجلی میں ہوا ستر
تحقیق میں تعریف ہے تقلید حکایات
مستوری میں مستی ہے یہاں سہو میں ہے محو
اے ساقیٔ شوریدہ و عریان خرابات
غزل
جذبہ میں سلوک اور نفی میں ہے جو اثبات
پنڈت جواہر ناتھ ساقی