جب سے تیرا کرم ہے بندہ نواز
سوز ہے سوز اور نہ ساز ہے ساز
میں ہوں اور میری بے پر و بالی
دل ہے اور دل کی جرأت پرواز
حسن کی برہمی معاذ اللہ
گیسوؤں کے بکھرنے کا انداز
زلف برہم جھکی ہوئی نظریں
گردن ناز میں کمند نیاز
قد بالا و دامن کوتاہ
منزل عشق کے نشیب و فراز
قطع ہونے لگا ہے رشتۂ زیست
اے غم یار تیری عمر دراز
غزل
جب سے تیرا کرم ہے بندہ نواز
چراغ حسن حسرت