اس قدر افسردگی محسوس کی
میں نے جب اس کی کمی محسوس کی
رات میں سویا تھا دریا کے قریب
خواب میں اک جل پری محسوس کی
اس کے آنے کا یقیں بڑھنے لگا
فرش دل پر گھاس اگی محسوس کی
آج پھر وہ در کھلا تھا دھیان میں
اور اک دیوار سی محسوس کی
وقت کا کرنے لگے ہم احترام
ہر محبت آخری محسوس کی
موت جس دن چھو کے گزری تھی مجھے
میں نے اس دن زندگی محسوس کی
آج ماں گھر پہ نہیں تھی اور پھر
ہم نے کتنی بے گھری محسوس کی
وقت اس نے مجھ سے پوچھا تھا وسیمؔ
سب نے ہاتھوں میں گھڑی محسوس کی

غزل
اس قدر افسردگی محسوس کی
وسیم تاشف