EN हिंदी
ہوا کے دوش پہ بادل کی مشک خالی ہے | شیح شیری
hawa ke dosh pe baadal ki mushk Khaali hai

غزل

ہوا کے دوش پہ بادل کی مشک خالی ہے

شارب مورانوی

;

ہوا کے دوش پہ بادل کی مشک خالی ہے
جو سب کو بانٹتا پھرتا تھا خود سوالی ہے

کسی کو مار کے خوش ہو رہے ہیں دہشت گرد
کہیں پہ شام غریباں کہیں دوالی ہے

تمہارے سامنے کیسے زباں کو جنبش دیں
تمہارے شہر میں سچ بولنا بھی گالی ہے