ہر اک شے پر بہار زندگی محسوس کرتا ہوں
مگر با ایں ہمہ تیری کمی محسوس کرتا ہوں
بھٹک کر بھی کبھی منزل سے بیگانہ نہیں ہوتا
کسی کی غائبانہ رہبری محسوس کرتا ہوں
میں اپنے دل پہ رکھ لیتا ہوں تہمت بد گمانی کی
اگر تیری طرف سے بے رخی محسوس کرتا ہوں
یہ دنیا اجنبی پہلے بھی تھی اور اب بھی ہے لیکن
اب اپنے آپ کو بھی اجنبی محسوس کرتا ہوں
تمہیں اس بات کا اندازہ شاید ہو نہیں سکتا
کہ تم کو دیکھ کہ کتنی خوشی محسوس کرتا ہوں

غزل
ہر اک شے پر بہار زندگی محسوس کرتا ہوں
عیش برنی