ہے جب تک دشت پیمائی سلامت
رہے گی آبلہ پائی سلامت
رہے جب تک یہ بینائی سلامت
ہماری خامہ فرسائی سلامت
بہت سنوریں گے سنگ و سر کے رشتے
جنوں کی کار فرمائی سلامت
بہت حیران ہیں آئینہ خانے
ترے قامت کی زیبائی سلامت
سبھی ہاتھوں میں لے کر سنگ آئے
خرد کی جلوہ آرائی سلامت
بہت دیکھے بہار آمیز منظر
تری یادوں کی رعنائی سلامت
حجاب اس نے کیا آسودۂ غم
یہ انداز مسیحائی سلامت
غزل
ہے جب تک دشت پیمائی سلامت
حجاب عباسی