گر عشق ہے تو دیکھنے پیو کو شتاب آ
لا شک ہو حق کی رہ میں چلا بے حجاب آ
اس حسن بے نظیر کے درسن کو دیکھنے
سب خانماں سوں ہو کے اپس کے خراب آ
دریا میں دل کے عشق سوں ہونے کے تئیں محیط
خالی ہو سب خودی سوں نکل جوں حباب آ
کیا دیکھتا ہے صورت خورشید اور چندر
ہر اک نظر میں دیکھ ہزار آفتاب آ
ہر دم علیمؔ دل کے نظر کو دیا ہے تاب
اپنے کرم سوں قبلۂ والا جناب آ

غزل
گر عشق ہے تو دیکھنے پیو کو شتاب آ
علیم اللہ