EN हिंदी
گر ہمیں تیرا سہارا ہے، خدا جانتا ہے | شیح شیری
gar hamein tera sahaara hai, KHuda jaanta hai

غزل

گر ہمیں تیرا سہارا ہے، خدا جانتا ہے

جیم جاذل

;

گر ہمیں تیرا سہارا ہے، خدا جانتا ہے
پھر تو ہر ظلم گوارہ ہے، خدا جانتا ہے

میری ہر راہ گزرتی ہے ترے کوچے سے
تو مرا قطبی ستارہ ہے، خدا جانتا ہے

زندگی تجھ کو ترے درد کے ہر اک پل کو
ہم نے جس طرح گزارا ہے خدا جانتا ہے

بیٹھا رہتا ہے جہاں ہجر کا تنہا آنسو
میری آنکھوں کا کنارہ ہے، خدا جانتا ہے

دل دھڑکتا ہے تو اٹھتی ہیں بدن میں ٹیسیں
عشق نے باندھ کے مارا ہے، خدا جانتا ہے