EN हिंदी
فیصلہ ہجر کا منظور بھی ہو سکتا ہے | شیح شیری
faisla hijr ka manzur bhi ho sakta hai

غزل

فیصلہ ہجر کا منظور بھی ہو سکتا ہے

ہاشم رضا جلالپوری

;

فیصلہ ہجر کا منظور بھی ہو سکتا ہے
آدمی عشق میں مجبور بھی ہو سکتا ہے

وقت کے پاس نہیں زخم محبت کا علاج
وقت کے ساتھ یہ ناسور بھی ہو سکتا ہے

جی میں آتا ہے اسے ہاتھ لگا کر دیکھوں
نور سا لگتا ہے، وہ نور بھی ہو سکتا ہے

اپنے کاندھوں پہ صلیبوں کو اٹھائے ہوئے ہیں
عشق زادوں کا یہ دستور بھی ہو سکتا ہے

ذہن کا کیا ہے کہ بچنے کے بہانے ڈھونڈے
دل تو جانباز ہے، منصور بھی ہو سکتا ہے

شعر کہنے کا سلیقہ نہیں ہاشمؔ کو مگر
تیری تنقید سے مشہور بھی ہو سکتا ہے