دل کو بخشا سوز و گداز
اے غم تیری عمر دراز
عشق و ہوس میں رشتہ کیسا
ایک حقیقت ایک مجاز
بیش نہیں ہے دل کی قیمت
ایک نگاہ لطف نواز
اس کا چھپانا کھیل نہیں ہے
راز اور وہ بھی ان کا راز
آئے کوئی ہم سے پوچھے
مر کر جینے کے انداز
جذب دروں کا فیض ہے منشاؔ
فکر سخن کی یہ پرواز

غزل
دل کو بخشا سوز و گداز
محمد منشاء الرحمن خاں منشاء