EN हिंदी
دیدنی ہیں دل خراب کے رنگ | شیح شیری
didani hain dil-e-KHarab ke rang

غزل

دیدنی ہیں دل خراب کے رنگ

حسرتؔ موہانی

;

دیدنی ہیں دل خراب کے رنگ
آہ اس چشم پرحجاب کے رنگ

فصل گل میں پڑیں تو خوب کھلیں
خرقۂ زہد پر شراب کے رنگ

شوق مے دل میں لب پہ ہجو شراب
ہم پہ روشن ہیں سب جناب کے رنگ

نہیں توبہ کی خیر ہیں جو یہی
جوش ہنگامۂ سحاب کے رنگ

کل کے مقبول آج ہیں مردود
آہ اس دور انقلاب کے رنگ

قابل دید ہیں وصال کی شب
آرزو ہائے کامیاب کے رنگ

چہرۂ عاشقی ہے پژمردہ
کیا ہوئے وہ مئے شباب کے رنگ

خیل خوباں سے ایک میں بھی نہیں
آپ کے حسن لاجواب کے رنگ

میری مایوسیوں سے ہیں پیدا
کشمکش ہائے اضطراب کے رنگ

دل کے ہاتھوں بہت رہے ہیں خراب
حسرتؔ خانماں خراب کے رنگ