دامن صد چاک کو اک بار سی لیتا ہوں میں
تم اگر کہتے ہو تو کچھ روز جی لیتا ہوں میں
بے سبب پینا مری عادات میں شامل نہیں
مست آنکھوں کا اشارہ ہو تو پی لیتا ہوں میں
گیسوؤں کا ہو گھنا سایہ کہ شدت دھوپ کی
وہ مجھے جس رنگ میں رکھتا ہے جی لیتا ہوں میں
آتے آتے آ گئے انداز جینے کے مجھے
اب تو رہبرؔ خون کے آنسو بھی پی لیتا ہوں میں

غزل
دامن صد چاک کو اک بار سی لیتا ہوں میں
راجندر ناتھ رہبر