EN हिंदी
چھپ کے غیروں سے دل میں آ جانا | شیح شیری
chhup ke ghairon se dil mein aa jaana

غزل

چھپ کے غیروں سے دل میں آ جانا

جمیلہ خدا بخش

;

چھپ کے غیروں سے دل میں آ جانا
اے صنم رخ مجھے دکھا جانا

بر سر راہ ہے مری تربت
ہاتھ بہر دعا اٹھا جانا

دل میں رہتا ہے اس کے نقش صنم
شیخ کو ہم نے پارسا جانا

غیر ممکن ہے دخل غیر اس میں
دل کو جب خانۂ خدا جانا

اے مددگار جن و انساں کے
بگڑیوں کو مری بنا جانا

اس سے افزوں ستم نہیں کوئی
قتل عاشق کو تم نے کیا جانا

کیا بتاؤں تجھے جمیلہؔ میں
آفت جاں ہے دل کا آ جانا