EN हिंदी
بیکار یہ غصہ ہے کیوں اس کی طرف دیکھو | شیح شیری
bekar ye ghussa hai kyun uski taraf dekho

غزل

بیکار یہ غصہ ہے کیوں اس کی طرف دیکھو

عزیز لکھنوی

;

بیکار یہ غصہ ہے کیوں اس کی طرف دیکھو
آئینے کی ہستی کیا تم اپنی طرف دیکھو

محدود ہے نظارہ جب ہیں یہی دو عالم
یا اپنی طرف دیکھو یا میری طرف دیکھو

ملنے سے نگاہوں کے کیا فائدہ ہوتا ہے
یہ بات میں سمجھا دوں تم میری طرف دیکھو

منہ پھیر لیا سب نے بیمار کو جب دیکھا
دیکھا نہیں جاتا وہ تم جس کی طرف دیکھو

منظور عزیزؔ اس کا عرفان جو ہے تم کو
دیکھو نہ کسی جانب اپنی ہی طرف دیکھو