EN हिंदी
بنایا ہے شہکار یوں تیرے غم نے | شیح شیری
banaya hai shahkar yun tere gham ne

غزل

بنایا ہے شہکار یوں تیرے غم نے

سید صغیر صفی

;

بنایا ہے شہکار یوں تیرے غم نے
بہت داد پائی سر بزم ہم نے

ہمیں کیا ملا آج جنت میں آ کر
ہمیں کیا دیا تھا گزشتہ جنم نے

ستم ہو اگر صاف کہہ دیں یہ سب کو
ہمیں مار ڈالا کسی کے کرم نے

کہیں گر تو بدنام بھی خود ہی ہوں گے
دیا ہم کو دھوکا ہمارے صنم نے

میں سمجھا سفر اس کی جانب ہے میرا
کیا دور اس سے مجھے ہر قدم نے