بہت مشکل ہے پاس لذت درد جگر کرنا
کسی سے عشق کرنا اور وہ بھی عمر بھر کرنا
سر محفل ترا وہ پرسش زخم جگر کرنا
مری جانب بمشکل اک نظر کرنا مگر کرنا
مسلم ہو گئی ہے بے اختیاری جذب باطن کی
محبت اس سے کرنا جس سے نفرت اس قدر کرنا
یہاں بال و پری بھی ایک صورت ہے اسیری کی
اسیر بال و پر ہو کر غرور بال و پر کرنا
تجھے حق ہے کہ تو پردہ اٹھائے روئے روشن سے
کہ تیرے حسن کو آتا ہے تہذیب نظر کرنا
بڑھا کر ہاتھ تارے آسماں سے کون توڑے گا
جمیلؔ اک کار نا ممکن ہے تقلید قمر کرنا
غزل
بہت مشکل ہے پاس لذت درد جگر کرنا
جمیلؔ مظہری