بہت دنوں سے مرے بام و در کا حصہ ہے
مری طرح یہ اداسی بھی گھر کا حصہ ہے
پھر اس کے بعد ہوا اور اس کا رحم و کرم
ابھی تلک تو یہ پتا شجر کا حصہ ہے
ضرور دل سے کوئی رابطہ ہے آنکھوں کا
اسی لیے تو لہو چشم تر کا حصہ ہے
یہ تیرا تاج نہیں ہے ہماری پگڑی ہے
یہ سر کے ساتھ ہی اترے گی سر کا حصہ ہے
نہ جانے شادؔ تری کب سمجھ میں آئے گا
کہ اب ضمیر فروشی ہنر کا حصہ ہے
غزل
بہت دنوں سے مرے بام و در کا حصہ ہے
خوشبیر سنگھ شادؔ