بڑا بے داد گر وہ مہ جبیں ہے
مگر اتنا نہیں جتنا حسیں ہے
تبسم پاشیاں اغیار پر ہیں
ہمارے واسطے چین جبیں ہے
جہاں میں امن ہو کیوں کر کہ ہر سو
بپا جنگ بقائے بہتریں ہے
نہیں کا لفظ ہے کچھ تلخ ورنہ
تمہاری ہاں کا مطلب بھی نہیں ہے
ترے مہماں وہ آئیں اے وفاؔ کیا
ارے تیرا ٹھکانہ بھی کہیں ہے
غزل
بڑا بے داد گر وہ مہ جبیں ہے
میلہ رام وفاؔ