EN हिंदी
باد صبا یہ ظلم خدارا نہ کیجیو | شیح شیری
baad-e-saba ye zulm KHuda-ra na kijiyo

غزل

باد صبا یہ ظلم خدارا نہ کیجیو

حفیظ میرٹھی

;

باد صبا یہ ظلم خدارا نہ کیجیو
اس بے وفا سے ذکر ہمارا نہ کیجیو

غم کی کمی نہیں ہے جہان خراب میں
اے دل ترس ترس کے گزارا نہ کیجیو

اے صاحب عروج تو بام عروج سے
سورج کے ڈوبنے کا نظارا نہ کیجیو

ایسا نہ ہو کہ لوگ ہمیں پوجنے لگیں
اتنا بھی احترام ہمارا نہ کیجیو

ساحل اگر نصیب بھی ہو جائے اے حفیظؔ
طوفاں سے بھول کر بھی کنارا نہ کیجیو