EN हिंदी
اپنا جمال مجھ کوں دکھایا رسول آج | شیح شیری
apna jamal mujh kun dikhaya rasul aaj

غزل

اپنا جمال مجھ کوں دکھایا رسول آج

سراج اورنگ آبادی

;

اپنا جمال مجھ کوں دکھایا رسول آج
عاجز کی التماس کوں کرنا قبول آج

اے مہرباں طبیب شتابی علاج کر
تیرے برہ کے درد سیں ہے دل میں سول آج

مرہم ترے وصال کا لازم ہے اے صنم
دل میں لگی ہے ہجر کی برچھی کی ہول آج

گل رو بغیر خانۂ بلبل خراب ہے
مرجھا رہا ہے صحن گلستاں میں پھول آج

بے فکر ہوں عذاب قیامت سیں اے سراجؔ
دین محمدی کوں کیا ہوں قبول آج