EN हिंदी
عجیب شخص ہے پہلے مجھے ہنساتا ہے | شیح شیری
ajib shaKHs hai pahle mujhe hansata hai

غزل

عجیب شخص ہے پہلے مجھے ہنساتا ہے

غضنفر

;

عجیب شخص ہے پہلے مجھے ہنساتا ہے
پھر اس کے بعد بہت دیر تک رلاتا ہے

وہ بے وفا ہے ہمیشہ ہی دل دکھاتا ہے
مگر یہ کیا کہ وہی ایک ہم کو بھاتا ہے

وہ ہوش گوش کا انساں ہے پھر بھی صحرا میں
کسی دوانے کی صورت صدا لگاتا ہے

خضر تو آتے نہیں ہیں مرے خرابے میں
یہ کون ہے جو مجھے راستہ دکھاتا ہے

ہر ایک رات کہیں دور بھاگ جاتا ہوں
ہر ایک صبح کوئی مجھ کو کھینچ لاتا ہے

کبھی وہ مجھ کو اڑاتا ہے آسمانوں میں
کبھی زمین پہ لا کر مجھے گراتا ہے