EN हिंदी
اے مرد خدا ہو تو پرستار بتاں کا | شیح شیری
ai mard-e-KHuda ho tu parastar butan ka

غزل

اے مرد خدا ہو تو پرستار بتاں کا

تاباں عبد الحی

;

اے مرد خدا ہو تو پرستار بتاں کا
مذہب میں مرے کفر ہے انکار بتاں کا

لگتی وہ تجلی شرر سنگ کے مانند
موسی تو اگر دیکھتا دیدار بتاں کا

گردن میں مرے طوق ہے زنار کے مانند
ہوں عشق میں ازبسکہ گنہ گار بتاں کا

دونوں کی ٹک اک سیر کر انصاف سے اے شیخ
کعبے سے ترے گرم ہے بازار بتاں کا

دوں ساری خدائی کو عوض ان کے میں تاباںؔ
کوئی مجھ سا بتا دے تو خریدار بتاں کا