EN हिंदी
افسردگی آزردگی پژمردگی بیکار ہے | شیح شیری
afsurdagi aazurdagi pazhmurdagi be-kar hai

غزل

افسردگی آزردگی پژمردگی بیکار ہے

محمد حازم حسان

;

افسردگی آزردگی پژمردگی بیکار ہے
اس پہ ہے جس کا توکل خوش ہے بیڑا پار ہے

حوصلہ ہو عزم ہو محنت ہو اور امیدوار
اور کچھ اس کے سوا کیا زیست میں درکار ہے

جس نے سمجھا زندگی کو جنگ ہے وہ کامیاب
قابل تحسیں ہے وہ جو بر سر پیکار ہے

لعنتیں اور ذلتیں رسوائیاں ناکامیاں
اس کی قسمت میں ہے جو کہ زیست سے بیزار ہے

جس کی خوشیوں کا سدا حسانؔ نے رکھا خیال
آج میری جان کے وہ درپئے آزار ہے