EN हिंदी
اب مجھ سے یہ رات طے نہ ہوگی | شیح شیری
ab mujhse ye raat tai na hogi

غزل

اب مجھ سے یہ رات طے نہ ہوگی

شمس الرحمن فاروقی

;

اب مجھ سے یہ رات طے نہ ہوگی
پتھر یہ جبیں نہ ہے نہ ہوگی

خورشید نہ ہو تو شہر دل میں
پرچھائیں سی کوئی شے نہ ہوگی

دروازہ کھٹک اٹھے گا اک بار
دستک کبھی پے بہ پے نہ ہوگی

آنکھوں میں لہو سنبھال رکھنا
اب کے مینا میں مے نہ ہوگی