EN हिंदी
آپ سے ہے مقابلہ در پیش | شیح شیری
aap se hai muqabla dar-pesh

غزل

آپ سے ہے مقابلہ در پیش

رحمان جامی

;

آپ سے ہے مقابلہ در پیش
ہے عجب دل کو مرحلہ در پیش

کتنی عیار ہے تری دنیا
ہے اسی سے معاملہ در پیش

حل تمہارے بغیر کیسے ہو
زندگی کا ہے مسئلہ در پیش

عشق والے ہیں مبتلائے غم
حسن والوں کا ہے بھلا در پیش

روبرو ہے وہ خوب رو جامیؔ
ہے قیامت کا مرحلہ در پیش