آپ سے ہے مقابلہ در پیش
ہے عجب دل کو مرحلہ در پیش
کتنی عیار ہے تری دنیا
ہے اسی سے معاملہ در پیش
حل تمہارے بغیر کیسے ہو
زندگی کا ہے مسئلہ در پیش
عشق والے ہیں مبتلائے غم
حسن والوں کا ہے بھلا در پیش
روبرو ہے وہ خوب رو جامیؔ
ہے قیامت کا مرحلہ در پیش

غزل
آپ سے ہے مقابلہ در پیش
رحمان جامی