EN हिंदी
وائرانی شیاری | شیح شیری

وائرانی

17 شیر

نہ ہم وحشت میں اپنے گھر سے نکلے
نہ صحرا اپنی ویرانی سے نکلا

کاشف حسین غائر




صحرا کو بہت ناز ہے ویرانی پہ اپنی
واقف نہیں شاید مرے اجڑے ہوئے گھر سے

خمارؔ بارہ بنکوی




دل کی ویرانی کا کیا مذکور ہے
یہ نگر سو مرتبہ لوٹا گیا

why even mention of the heart's deserted state
this city's been looted a hundred times to date

میر تقی میر