EN हिंदी
سکون شیاری | شیح شیری

سکون

17 شیر

سکون دے نہ سکیں راحتیں زمانے کی
جو نیند آئی ترے غم کی چھاؤں میں آئی

پیام فتحپوری




کس نے پایا سکون دنیا میں
زندگانی کا سامنا کر کے

راجیش ریڈی




یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو
سکون یاد میں تیری نہ بھولنے میں قرار

شہرت بخاری