EN हिंदी
سچ شیاری | شیح شیری

سچ

19 شیر

ہر حقیقت ہے ایک حسن حفیظؔ
اور ہر حسن اک حقیقت ہے

حفیظ بنارسی




رات کو رات کہہ دیا میں نے
سنتے ہی بوکھلا گئی دنیا

حفیظ میرٹھی




میں سچ تو بولتا ہوں مگر اے خدائے حرف
تو جس میں سوچتا ہے مجھے وہ زبان دے

حمایت علی شاعرؔ




میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے
مرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو

افتخار عارف




صداقت ہو تو دل سینوں سے کھنچنے لگتے ہیں واعظ
حقیقت خود کو منوا لیتی ہے مانی نہیں جاتی

جگر مراد آبادی




ایک اک بات میں سچائی ہے اس کی لیکن
اپنے وعدوں سے مکر جانے کو جی چاہتا ہے

کفیل آزر امروہوی




کچھ لوگ جو خاموش ہیں یہ سوچ رہے ہیں
سچ بولیں گے جب سچ کے ذرا دام بڑھیں گے

کمال احمد صدیقی