EN हिंदी
ماکیڈا شیاری | شیح شیری

ماکیڈا

41 شیر

کبھی تو دیر و حرم سے تو آئے گا واپس
میں مے کدے میں ترا انتظار کر لوں گا

عبد الحمید عدم




میں مے کدے کی راہ سے ہو کر نکل گیا
ورنہ سفر حیات کا کافی طویل تھا

عبد الحمید عدم




مے کدہ ہے یہاں سکوں سے بیٹھ
کوئی آفت ادھر نہیں آتی

عبد الحمید عدم




توبہ کھڑی ہے در پہ جو فریاد کے لئے
یہ مے کدہ بھی کیا کسی قاضی کا گھر ہوا

احمد حسین مائل




دن رات مے کدے میں گزرتی تھی زندگی
اخترؔ وہ بے خودی کے زمانے کدھر گئے

اختر شیرانی




مسجد میں بلاتے ہیں ہمیں زاہد نا فہم
ہوتا کچھ اگر ہوش تو مے خانے نہ جاتے

امیر مینائی




تیری مسجد میں واعظ خاص ہیں اوقات رحمت کے
ہمارے مے کدے میں رات دن رحمت برستی ہے

امیر مینائی