EN हिंदी
حسرت شیاری | شیح شیری

حسرت

23 شیر

کٹتی ہے آرزو کے سہارے پہ زندگی
کیسے کہوں کسی کی تمنا نہ چاہئے

شاد عارفی




کس کس طرح کی دل میں گزرتی ہیں حسرتیں
ہے وصل سے زیادہ مزا انتظار کا

تاباں عبد الحی