EN हिंदी
عید شیاری | شیح شیری

عید

17 شیر

ہے عید میکدے کو چلو دیکھتا ہے کون
شہد و شکر پہ ٹوٹ پڑے روزہ دار آج

سید یوسف علی خاں ناظم




کئی فاقوں میں عید آئی ہے
آج تو ہو تو جان ہم آغوش

تاباں عبد الحی




اے ہوا تو ہی اسے عید مبارک کہیو
اور کہیو کہ کوئی یاد کیا کرتا ہے

تری پراری