EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اگر بیٹھا ہی ناصح منہ کو سی بیٹھ
وگرنہ یاں سے اٹھ اے بے حیا جا

عبدالرحمان احسان دہلوی




انار خلد کو تو رکھ کہ میں پسند نہیں
کچیں وہ یار کی رشک انار اے واعظ

عبدالرحمان احسان دہلوی




اپنی نا فہمی سے میں اور نہ کچھ کر بیٹھوں
اس طرح سے تمہیں جائز نہیں اعجاز سے رمز

عبدالرحمان احسان دہلوی




بہ وقت بوسۂ لب کاش یہ دل کامراں ہوتا
زباں اس بد زباں کی منہ میں اور میں زباں ہوتا

عبدالرحمان احسان دہلوی




چشم مست اس کی یاد آنے لگی
پھر زباں میری لڑکھڑانے لگی

عبدالرحمان احسان دہلوی




ڈر اپنے پیر سے بی پیر پیر پیر نہ کر
کہ تیرے پیر کے وعدہ نے مجھ کو پیر کیا

عبدالرحمان احسان دہلوی




دل میں تم ہو نہ جلاؤ مرے دل کو دیکھو
میرا نقصان نہیں اپنا زیاں کیجئے گا

عبدالرحمان احسان دہلوی