اگر بیٹھا ہی ناصح منہ کو سی بیٹھ
وگرنہ یاں سے اٹھ اے بے حیا جا
عبدالرحمان احسان دہلوی
انار خلد کو تو رکھ کہ میں پسند نہیں
کچیں وہ یار کی رشک انار اے واعظ
عبدالرحمان احسان دہلوی
اپنی نا فہمی سے میں اور نہ کچھ کر بیٹھوں
اس طرح سے تمہیں جائز نہیں اعجاز سے رمز
عبدالرحمان احسان دہلوی
بہ وقت بوسۂ لب کاش یہ دل کامراں ہوتا
زباں اس بد زباں کی منہ میں اور میں زباں ہوتا
عبدالرحمان احسان دہلوی
چشم مست اس کی یاد آنے لگی
پھر زباں میری لڑکھڑانے لگی
عبدالرحمان احسان دہلوی
ڈر اپنے پیر سے بی پیر پیر پیر نہ کر
کہ تیرے پیر کے وعدہ نے مجھ کو پیر کیا
عبدالرحمان احسان دہلوی
دل میں تم ہو نہ جلاؤ مرے دل کو دیکھو
میرا نقصان نہیں اپنا زیاں کیجئے گا
عبدالرحمان احسان دہلوی