EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

قریب آ نہ سکا میں ترے مگر خوش ہوں
کہ میرا ذکر تری داستاں سے دور نہیں

تشنہ بریلوی




اے ہوا تو ہی اسے عید مبارک کہیو
اور کہیو کہ کوئی یاد کیا کرتا ہے

تری پراری




ایک کردار نیا روز جیا کرتا ہوں
مجھ کو شاعر نہ کہو ایک اداکار ہوں میں

تری پراری




ایک کردار نیا روز جیا کرتا ہوں
مجھ کو شاعر نہ کہو ایک اداکار ہوں میں

تری پراری




ایک تصویر بنائی ہے خیالوں نے ابھی
اور تصویر سے اک شخص نکل آیا ہے

تری پراری




جب سے گزرا ہے کسی حسن کے بازار سے دل
دل کو محسوس یہ ہوتا ہے کہ بازار ہوں میں

تری پراری




جن سے ملنا نہ ہوا ان سے بچھڑ کر روئے
ہم تو آنکھوں کی ہر اک حد سے گزر کر روئے

تری پراری