کچھ تذکرۂ حسن سے روشن تھے در و بام
کچھ شمع نے بھی بزم کو چمکایا ہوا تھا
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ تیرے سبب تھی مرے پہلو میں حرارت
کچھ دل نے بھی اس آگ کو بھڑکایا ہوا تھا
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کچھ تیرے سبب تھی مرے پہلو میں حرارت
کچھ دل نے بھی اس آگ کو بھڑکایا ہوا تھا
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کیوں بلاتی ہے مجھے دنیا اسی کے نام سے
کیا مرے چہرے پہ اس کا نام ہے لکھا ہوا
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لیتے ہیں لوگ سانس بھی اب احتیاط سے
چھوٹا سا ہی سہی کوئی فتنہ اٹھائیے
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لوگ زندہ نظر آتے تھے مگر تھے مقتول
دست قاتل میں بظاہر کوئی شمشیر نہ تھی
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں اپنی جاں میں اسے جذب کس طرح کرتا
اسے گلے سے لگایا لگا کے چھوڑ دیا
شہزاد احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |