EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کرو بے نور محفل امروز
تربتوں پر دیے جلاتے رہو

شہزاد احمد




کرو بے نور محفل امروز
تربتوں پر دیے جلاتے رہو

شہزاد احمد




خامشی ہی میں سہی پر کبھی اظہار تو کر
اس قدر ضبط سے سینہ ترا پھٹ جائے گا

شہزاد احمد




خبر نہیں کہ خلا کس جگہ پہ ہو موجود
زمین پر بھی قدم پھونک پھونک کر رکھیے

شہزاد احمد




خبر نہیں کہ خلا کس جگہ پہ ہو موجود
زمین پر بھی قدم پھونک پھونک کر رکھیے

شہزاد احمد




خلق بے پروا خدا بندوں سے تنگ آیا ہوا
میں اکیلا پھر رہا ہوں حشر کے میدان میں

شہزاد احمد




خود ہی تصویر بناتا ہوں مٹا دیتا ہوں
بت گری میرے لیے بت شکنی ہو جیسے

شہزاد احمد