EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چاہتا ہوں کہ ہو پرواز ستاروں سے بلند
اور مرے حصے میں ٹوٹے ہوئے بازو آئے

شہزاد احمد




چھوڑنے میں نہیں جاتا اسے دروازے تک
لوٹ آتا ہوں کہ اب کون اسے جاتا دیکھے

شہزاد احمد




چھوڑنے میں نہیں جاتا اسے دروازے تک
لوٹ آتا ہوں کہ اب کون اسے جاتا دیکھے

شہزاد احمد




چھپ چھپ کے کہاں تک ترے دیدار ملیں گے
اے پردہ نشیں اب سر بازار ملیں گے

شہزاد احمد




چپ کے عالم میں وہ تصویر سی صورت اس کی
بولتی ہے تو بدل جاتی ہے رنگت اس کی

شہزاد احمد




چپ کے عالم میں وہ تصویر سی صورت اس کی
بولتی ہے تو بدل جاتی ہے رنگت اس کی

شہزاد احمد




دس بجے رات کو سو جاتے ہیں خبریں سن کر
آنکھ کھلتی ہے تو اخبار طلب کرتے ہیں

شہزاد احمد