EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کی ہے استاد ازل نے یہ رباعی موزوں
چار عنصر کے سوا اور ہے انسان میں کیا

شاہ نصیر




کی ہے استاد ازل نے یہ رباعی موزوں
چار عنصر سے کھلے معنیٔ پنہاں ہم کو

شاہ نصیر




کوئی یہ شیخ سے پوچھے کہ بند کر آنکھیں
مراقبے میں بتا صبح و شام کیا دیکھا

شاہ نصیر




کیا دکھاتا ہے فلک گرم تو نان خورشید
کھانا کھاتے ہیں سدا اہل توکل ٹھنڈا

شاہ نصیر




کیوں مے کے پینے سے کروں انکار ناصحا
زاہد نہیں ولی نہیں کچھ پارسا نہیں

شاہ نصیر




لب دریا پہ دیکھ آ کر تماشا آج ہولی کا
بھنور کالے کے دف باجے ہے موج اے یار پانی میں

شاہ نصیر




لگا جب عکس ابرو دیکھنے دل دار پانی میں
بہم ہر موج سے چلنے لگی تلوار پانی میں

شاہ نصیر