اک آبلہ تھا سو بھی گیا خار غم سے پھٹ
تیری گرہ میں کیا دل اندوہ گیں رہا
شاہ نصیر
اک آبلہ تھا سو بھی گیا خار غم سے پھٹ
تیری گرہ میں کیا دل اندوہ گیں رہا
شاہ نصیر
اک پل میں جھڑی ابر تنک مایہ کی شیخی
دیکھا جو مرا دیدۂ پر آب نہ ٹھہرا
شاہ نصیر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عشق ہی دونوں طرف جلوۂ دلدار ہوا
ورنہ اس ہیر کا رانجھے کو رجھانا کیا تھا
شاہ نصیر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
عشق ہی دونوں طرف جلوۂ دلدار ہوا
ورنہ اس ہیر کا رانجھے کو رجھانا کیا تھا
شاہ نصیر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
اسی مضمون سے معلوم اس کی سرد مہری ہے
مجھے نامہ جو اس نے کاغذ کشمیر پر لکھا
شاہ نصیر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جا بجا دشت میں خیمے ہیں بگولے کے کھڑے
عرس مجنوں کی ہے دھوم آج بیابان میں کیا
شاہ نصیر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |