ہے حصول آرزو کا راز ترک آرزو
میں نے دنیا چھوڑ دی تو مل گئی دنیا مجھے
سیماب اکبرآبادی
ہے حصول آرزو کا راز ترک آرزو
میں نے دنیا چھوڑ دی تو مل گئی دنیا مجھے
سیماب اکبرآبادی
حسن میں جب ناز شامل ہو گیا
ایک پیدا اور قاتل ہو گیا
سیماب اکبرآبادی
جب دل پہ چھا رہی ہوں گھٹائیں ملال کی
اس وقت اپنے دل کی طرف مسکرا کے دیکھ
سیماب اکبرآبادی
جب دل پہ چھا رہی ہوں گھٹائیں ملال کی
اس وقت اپنے دل کی طرف مسکرا کے دیکھ
سیماب اکبرآبادی
کہانی ہے تو اتنی ہے فریب خواب ہستی کی
کہ آنکھیں بند ہوں اور آدمی افسانہ ہو جائے
سیماب اکبرآبادی
کہانی میری روداد جہاں معلوم ہوتی ہے
جو سنتا ہے اسی کی داستاں معلوم ہوتی ہے
سیماب اکبرآبادی