اک ٹھیس بھی ہلکی سی پتھر سے گراں تر ہے
نازک ہے یہ دل اتنا شیشے کا ہو گھر جیسے
مضطر حیدری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جھکی جھکی جو ہے کڑوی کسیلی نیم کی شاخ
اسی پہ شہد کا چھتہ دکھائی دیتا ہے
مضطر حیدری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کل رات مرے دل نے پھر چپکے سے پوچھا ہے
مضطرؔ تری آہوں میں آئے گا اثر کب تک
مضطر حیدری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خلوص ہو تو کہیں بندگی کی قید نہیں
صنم کدے میں طواف حرم بھی ممکن ہے
مضطر حیدری
ٹیگز:
| بینڈیگ |
| 2 لائنیں شیری |
کوئی بھی شکل مکمل کتاب بن نہ سکی
ہر ایک چہرہ یہاں اقتباس جیسا ہے
مضطر حیدری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
محفل میں ان کی کھل گیا دل کا معاملہ
پلکوں پہ اشک رہ گئے پینے کے بعد بھی
مضطر حیدری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سنگریزوں کو حقارت سے نہ ٹھکرائیے آپ
خاک کے ذرے بھی سینے میں شرر رکھتے ہیں
مضطر حیدری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

