EN हिंदी
قمر مرادآبادی شیاری | شیح شیری

قمر مرادآبادی شیر

11 شیر

قدم اٹھے بھی نہیں بزم ناز کی جانب
خیال ابھی سے پریشاں ہے دیکھیے کیا ہو

قمر مرادآبادی




یوں نہ ملنے کے سو بہانے ہیں
ملنے والے کہاں نہیں ملتے

قمر مرادآبادی