EN हिंदी
نجم الثاقب شیاری | شیح شیری

نجم الثاقب شیر

12 شیر

تجھ بن خالی رہ کر کتنے سال بتانے ہوں گے
میرے ہاتھوں میں تیری تقدیریں کب اتریں گی

نجم الثاقب




اسے بے نمو کسی خواب نے کہیں گہری نیند سلا دیا
اسے بھا گئی ہیں کہاوتیں اسے بھی قفس میں سکون ہے

نجم الثاقب




یہ جسم ٹوٹ کے حصوں میں بٹنے والا ہے
پھر اس پہ اپنی روایات کچھ نہیں ہوگا

نجم الثاقب