تجھ بن خالی رہ کر کتنے سال بتانے ہوں گے
میرے ہاتھوں میں تیری تقدیریں کب اتریں گی
نجم الثاقب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اسے بے نمو کسی خواب نے کہیں گہری نیند سلا دیا
اسے بھا گئی ہیں کہاوتیں اسے بھی قفس میں سکون ہے
نجم الثاقب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ جسم ٹوٹ کے حصوں میں بٹنے والا ہے
پھر اس پہ اپنی روایات کچھ نہیں ہوگا
نجم الثاقب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |