میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں
تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
مصطفی زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری روح کی حقیقت مرے آنسوؤں سے پوچھو
مرا مجلسی تبسم مرا ترجماں نہیں ہے
مصطفی زیدی
ٹیگز:
| آنسو |
| 2 لائنیں شیری |
ناوک ظلم اٹھا دشنۂ اندوہ سنبھال
لطف کے خنجر بے نام سے مت مار مجھے
مصطفی زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
روح کے اس ویرانے میں تیری یاد ہی سب کچھ تھی
آج تو وہ بھی یوں گزری جیسے غریبوں کا تیوہار
مصطفی زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تتلیاں اڑتی ہیں اور ان کو پکڑنے والے
سعیٔ ناکام میں اپنوں سے بچھڑ جاتے ہیں
مصطفی زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اترا تھا جس پہ باب حیا کا ورق ورق
بستر کے ایک ایک شکن کی شریک تھی
مصطفی زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |