EN हिंदी
خورشید اکبر شیاری | شیح شیری

خورشید اکبر شیر

38 شیر

لہو تیور بدلتا ہے کہاں تک
مرا بیٹا سیانا ہو تو دیکھوں

خورشید اکبر




مرثیہ ہوں میں غلاموں کی خوش الہامی کا
شاہ کے حق میں قصیدہ نہیں ہونے والا

خورشید اکبر